آج مجھ کو آزما کر دیکھ لے
کوئی بھی مشکل سجا کر دیکھ لے
موت کو اب زندگی کہتا ہوں میں
آ مجھے سولی چڑھا کر دیکھ لے
اب تو مجھ کو تو پرایا نہ سمجھ
تھوڑا سا اپنا بنا کر دیکھ لے
تیری خاطر رقص شیشے پر کروں
آج مجھ کو تو نچا کر دیکھ لے
ہاں تیرے گیتوں پہ دیوانہ بنوں
مجھ کو تو کچھ گنگنا کر دیکھ لے
میں تصور میں نظر آؤں گا بس
اپنی پلکوں کو گرا کر دیکھ لے
آج بھی احسن تیرا ہے منتظر
نہ یقیں آئے تو آ کر دیکھ لے