اپنی پلکیں زرا اٹھا کے دیکھنا
کبھی نظریں ہم سے ملا کے دیکھنا
گزرتے ہو بڑی ادائے بے نیازی سے
اپنی کچھ ادائیں ہمیں دکھا کے دیکھنا
بڑا مان ہے جن پروانوں کی واہ واہ پہ
اک دن ان سے نظر اپنی چرا کے دیکھنا
پنچھی سب اڑ جائیں گے پڑ جاؤ گے اکیلے
پھر جاوید کو اک بار تم آزما کے دیکھنا