نیند کے جھروکوں سے ہجر کے حجابوں کو عمر بھر ہٹایا ہے تب بس ایک لمحے کو تیرا قرب پایا ہے وصلِ یار کی شبنم کہہ رہی ہے گلشن سے نرم نرم پھولوں کو راہ میں سجا دیجئے کوئی ملنے آیا ہے