آنکھ ہے اشک بار ٹوٹ گیا

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

آنکھ ہے اشک بار ٹوٹ گیا
یہ دلِ داغ دار ٹوٹ گیا

ایک دل ہی مرا سہارا تھا
وہ مرے غمگسار ٹوٹ گیا

بے ردا ان کو دیکھ محفل میں
اپنا سارا خمار ٹوٹ گیا

پھر یوں بارش ہوئی عنایت کی
بے رخی کا غبار ٹوٹ گیا

جب رقیبوں سے پیار بڑھنے لگا
دل ہوا سوگوار ٹوٹ گیا

بڑھتے بڑھتے شکوک اتنے بڑھے
اپنا رشتہء پیار ٹوٹ گیا

ساری دنیا کو چھوڑ کر میں نے
جو کیا استوار ٹوٹ گیا

جعفری بے سکون رہنے لگے
جب سے قلبی قرار ٹوٹ گیا

Rate it:
Views: 463
08 Jul, 2011