ہر روز یہ تنازعے اچھے نہیں لگتے
دل کے بند دروازے اچھے نہیں لگتے
ملتے ہو روز اور رکھتے ہو فاصلے
یہ بکھرے ہوئے شیرازے اچھے نہیں لگتے
رکھتے نہیں ہے شرطیں تعلقات میں
تمہارے یہ تقاضے اچھے نہیں لگتے
خود ہی نکال لیتے ہو ہر بات کے نتیجے
تمہارے یہ اندازہ اچھے نہیں لگتے