مری پلکوں نہ گِرجانا
اے آنکھو! جاگتی رہنا
کہ اُن بے خواب آنکھوں سے وفا تم کو نبھانا ہے
جو بے خوابی وہ سہتی ہیں
تمھیں بھی سہتے جانا ہے
نہ ہو جب تک خمار ان میں
تمھیں اک پل نہیں سونا
اگر ہوگی نمی اُن میں
تو ہوگا تم کو بس رونا
مری آنکھو!
یہی میری محبت کا تقاضا ہے
یہ میرا عہد ہے
یہ میری چاہت کا تقاضا ہے
میں پہلے اُن حسیں آنکھوں کی خاطر نیند لاؤں گا
میں پھر پلکیں گراؤں گا
میں پھرخود کو سلاؤں گا