آنکھوں میں بسی ہے تصویر

Poet: UA By: UA, Lahore

آنکھوں میں بسی ہے تصویر تمہارے وجود کی
اس دل میں بھی نقش ہے شبیہ تمہارے وجود کی

میرا سراپا تمہارے بغیر ظاہر ہو یہ ممکن نہیں
یہ روح خاکستری محتاج ہے تیرے وجود کی

دوری میں بھی تمہاری قربت محسوس کرتی ہے
روح میں جو سمائی ہے ہستی تمہارے وجود کی

ایسا نہیں تم آؤ اور میں تمہیں دیکھ نہ پاؤں
محسوس نہ کروں جھلک تمہارے وجود کی

چہرہ چھپا کے پاس سے گزرے تو ہو مگر
خوشبو کہیں نہ چھپ سکی تمہارے وجود کی

میرے احساس نے تمہیں محسوس کر ہی لیا
اطراف میں مہک در آئی تمہارے وجود کی

میں تم کو نہیں جانتی یہ تم نے کیا کہا
ہر رمز سے واقف ہوں تمہارے وجود کی

عظمٰی تمہاری ذات میں ہم ایسے کھو گئے ہیں
خود ہم نے بھولا دی شکل ہمارے وجود کی

Rate it:
Views: 800
27 Feb, 2009