آنکھوں میں تمہارا عکس بسائے بیٹھے ہیں
تجھ سے ملنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں
تم کیا جانو ہم تم سے محبت کرتے ہیں
اس دل میں تمہارا پیار چھپائے بیٹھے ہیں
شاید جیتے جی تیری دید ہمیں مل جائے
ہم محوِدعا ہیں ، ہاتھ اٹھائے بیٹھے ہیں
کیا حال بنا رکھا ہے ، سب یہ پوچھتے ہیں
ہم زخمِ جدائی سب سے چھپائے بیٹھے ہیں