آنکھوں میں جو سپنے تھے وہ ٹوٹ گئے
دل میں کوئی اپنے تھے وہ روٹ گئے
تیری جدائی کے زخم سیئے تھے بڑی ضبط سے
تیرا سامنا ہوا نئے شگوفے پوٹ گئے
ڈسا ہوں اس طرح بے وفائی کی ناگوں سے
با وفا دوستوں کے بھی یارانے چھوٹ گئے
لوگ شہر میں بھی رہتے ہے سکون سے ھمدرد
ھم آگئے صحرا کے اندر لوٹ گئے