آنکھوں میں پانی بہت ہے
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMآج کل زیست میں پریشانی بہت ہے
اسی لیے آنکھوں میںپانی بہت ہے
ہمیں پیار کا ایسا انمول تحفہ ملا ہے
میرے لیےآنسوؤں کی نشانی بہت ہے
ہم ذہن کے بدلےجذبات سےکام لیتےہیں
لگتا ہے کے ہم میں نادانی بہت ہے
جس دن سےوہ میرے دل سے گیا ہے
اس دن سےدل میں ویرانی بہت ہے
اب اس کےبنا جینا اچھا لگتا ہے
میری زندگی میں اب آسانی بہت ہے
More Love / Romantic Poetry






