آنکھوں کو فقط انکا نظارہ ہی بہت تھا۔۔۔۔۔۔۔

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

سینے میں میرے دھکتا پارا ہی بہت تھا
وحشت کو کسی غم نے ابھارا ہی بہت تھا

گلشن میں برگ برگ پہ ہونٹوں کے نشاں ہیں
اشکوں نے ان گلوں کو نکھارا ہی بہت تھا

اک بار جلتے ماتھے پہ وہ ہاتھ تو رکھتے
تنکے کا ڈوبتے کو سہارا ہی بہت تھا

اوج خمار یاد رہا نہ شرار مے
شیشے نے اس کا عکس اتارا ہی بہت تھا

کل گردش ایام نے جسکو مٹا دیا
وہ زخم میری روح کو پیارا ہی بہت تھا

واعظ ۔ فضائے خلد بہت دلنشیں لیکن
آنکھوں کو فقط انکا نظارہ ہی بہت تھا

Rate it:
Views: 357
15 Nov, 2011