بولو کچھ تو صنم آنکھوںن کے سوال پر
دل ہو چکا موم تیرے جمال پر
کر رہی ہے کتنا تیعے حسن کو دوبالا
یہ جو سرخی ہے پھولوں کی تیرے گال پر
اور بھلے لگتے ہو جب روٹھتے ہو تم
ہو جائیں قربان ہم تیرے جلال پر
گیا وہ کہاں حوصلہ لیلیٰ مجنوں والا
حیران ہیں ہم تیرے اس کمال پر
یہ چمک کیسی ہے ذرا دیکھو شاکر
شائد سجا رکھا ہے اس نے گوٹا شال پر