جب سے آنکھوں کہ ہیرےموتی رولنےلگا ہوں
تب سےمیں بھی آنکھوں کی بولی بولنےلگاہوں
اس دن سےمیرے جینے کاانداز کچھ ایسابدلا
جس دن سےدل کےجذبات کاغذ پہ لانےلگاہوں
ان جھیل جیسی آنکھوں میں کھونےکہ بعد
کئی سالوں سے نہ میں کسی ٹھکانے لگا ہوں
ساون کی پہلی جھڑی کوبرستےدیکھ کر
میں بھی اشکوں کی برسات برسانےلگاہوں