آنکھو ں ہی آنکھوں میں ابسے اظہار کرتا رہا
وہ حسین چہرہ میرے دل میں اترتا رہا
زبان سے کبھی کچھ کہنے کی ہمت نہ ہوئی مجھ میں
میں اپنے اندر ہی اندر ڈرتا رہا
سوچتا تھا دھیرے دھیرے وہ سب ھی سمجھ جائے گا
میں اپنی ہی سوچ میں وقت پرباد کرتا رہا
اُس کے ہونٹوں کی مسکراہٹ مجھے اپنا بناتی رہی
اُس کی اداوں کو میں خود میں بھرتا رپا
جب بھی پڑی اُس چہرے پر کسی غیر کی نظر
مانگ مانگ دُعا میں اُس نظر سے لڑتا رہا
بس اب تو اُس کو تُو میرا بنا دے یا رب
جس کے پیار میں، میں اب تک یوں تڑپتا رہا