Add Poetry

آنکھیں

Poet: آنکھیں By: صابر, Dera Bugti

طب بھی ہیں کبھی آنکھیں قاتل بھی ہیں، شافی ہیں
مرہم بھی ہیں زخموں کے، نمکین بھی کافی ہیں

حوروں سے نہیں مطلب عینا کی نگاہوں سے
جو دہر میں دیکھی ہوں جنت میں نہ کافی ہیں

ہوتا ہے گماں مجھ کو دوزخ تو یہاں ہی ہے
جنت میں ملی چیزیں دکھوں کی تلافی ہیں

اور قاقلہ حاصل ہو جنت میں سوا ان کے
کیوں حرصِ قصر بھی ہو باغات اضافی ہیں

جائز ہے فلکؔ تم پر پینے کا شبہ ہونا
راتوں کی ملاقاتیں بادہ کے مکافی ہیں
 

Rate it:
Views: 327
03 Feb, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets