آنکھیں

Poet: ranaashfaqqaiser By: ranaashfaqqaiser, mianwali

کسی کی یاد میں اکثر برستی ہیں میری آنکھیں
وہ چہرہ جاں فزا جس کو ترستی ہیں میری آنکھیں

میںتنہا زیست کی راہوں میں چلنے کا نہیں قائل
وہ میرا ہم سفر ہو جس کو تکتی ہیں میری آنکھیں

تو کوئ لعل و گوہر ہے کہ تیری خاطر میرے ہمدم
اصکوں کے سمندر میں اترتی ہیں میری آنکھیں

کبھی اس دیدہ نم کو بھی آکر چوم لے ظالم
تیری خاطر تو مدت سے سنورتی ہیں میری آنکھیں

بہت ہی خوبصورت ہے خیال کا منظر
تصوف کے مراحل سے گزرتی میری آنکھیں

انہیں پلکوں کے سائے میں بٹھالیں جی تو چاہتا ہے
مگر صام و سحر قیصرچھلکتی ہیں میری آنکھیں

Rate it:
Views: 438
28 Sep, 2012