نہ لالی شفق پہ نہ سرخی دشت سحر میں تھی خواہش تو اسکی میرے ہی خون جگر میں تھی رضی مات دے گئی مجھے آوارگی میری ورنہ منزل تو میری میرے ہی دست ہنر میں تھی