ہم تو آپ کے یار باوفا ہیں
اتنا بتا دیجیے آپ میری کیا ہیں
دوستوں کے لیے تو جان حاضر ہے
دشمنوں کے لیے کڑوی دوا ہیں
ہمارا نام تو چھوٹا سا ہے
مگر دل کے ہم شہنشا ہیں
میری زیست میں غم ہی غم تھے
یہ مسکراہٹیں آپ کی عطا ہیں
کاش آپ سدا کے لیے میری ہوجائیں
اب رات دن کرتے یہی دعا ہیں
ہمیں ایک بار آزما کے تو دیکھیے
یہ نہ سمجھنا کہ ہم بے وفا ہیں
آپ کے انتظار میں دل بے قرار ہے
میرے پاس چلی آؤ اتنی التجا ہے