آگ لگتی رہی اور بجھاتے رہے
Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, rawalpindiآگ لگتی رہی اور بجھاتے رہے
دونوں دل پیاسے پیتے پلاتے رہے
ہم نادان تھے وہ انجان تھے
راز ایک دوسرے سے چھپاتے رہے
آگ بڑھتی گئی چمن جلتا گیا
دلکشی کے مناظر بھی جاتے رہے
وقت نے ایسے ہم کو جدا کر دیا
بکھری خوشبو تو گل مسکراتے رہے
یاد الفت کی ہم کو ستانے لگی
ہم روتے رہے مسکراتے رہے
ہم ایک دوسرے میں بسے اس طرح
اشک بن بن کے آنکھوں میں آتے رہے
جب حسن تھا عشق بھی اور جوانی اشتیاق
ہم تو نظروں سے شمعیں جلاتے رہے
More Love / Romantic Poetry






