آگ لگتی رہی اور بجھاتے رہے

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, rawalpindi

آگ لگتی رہی اور بجھاتے رہے
دونوں دل پیاسے پیتے پلاتے رہے

ہم نادان تھے وہ انجان تھے
راز ایک دوسرے سے چھپاتے رہے

آگ بڑھتی گئی چمن جلتا گیا
دلکشی کے مناظر بھی جاتے رہے

وقت نے ایسے ہم کو جدا کر دیا
بکھری خوشبو تو گل مسکراتے رہے

یاد الفت کی ہم کو ستانے لگی
ہم روتے رہے مسکراتے رہے

ہم ایک دوسرے میں بسے اس طرح
اشک بن بن کے آنکھوں میں آتے رہے

جب حسن تھا عشق بھی اور جوانی اشتیاق
ہم تو نظروں سے شمعیں جلاتے رہے

Rate it:
Views: 533
15 Sep, 2009