Add Poetry

آہن گروں کی حقیقت

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, Dubai-UAE

آہن گروں کے شہر کے نازک مزاج لوگ
حدت بڑھی تو موم کی صورت پگھل گئے

بنتے تھے سورماء جو صفت شیر کی لیئے
کڑکیں جو بجلیاں تو وہ ضیغم دہل گئے

جن کو غرور آج شجاعت پہ ہے وہ کل
جانیں بچا کے اپنی وطن سے نکل گئے

لہجے میں طمطراق و رعونت جو آج ہے
کل التجاء و بھیک کی ذلت میں ڈھل گئے

جو رات کے اندھیروں میں جدہ کا رخ کیئے
منہ پر وہ بزدلی کی بھی کا لک تھے مل گئے

منظر مجھے وہ یاد ہیں جب شہر تم میرا
طاقت کے اندھے زعم میں آکر کچل گئے

لاشیں لہو لہاں تھیں گلا بو ں کی ہر طرف
شاخوں سے جن کو توڑ کر قاتل مسل گئے

نفرت تھی جن کے ذہن میں میرے خلاف کل
ظلمت چھٹی تو خود ہی اجالوں سے مل گئے

جن کو میرے وجود کا انکا ر ہی رہا
اقرار کر کے آج وہ منکر بدل گئے

جن کو مٹا نا چاہا تھا ظلمت کے زور پر
قائد کی فکر نو سے وہ سورج سنبل گئے

دب نہ سکیں گے ظلم کی طاقت سے یہ اشہر
جذبے بغاوتوں کے جو دل میں مجل گئے

Rate it:
Views: 343
02 Jun, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets