آیا کوئی طوفان ڈر جائیں گے

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

آیا کوئی طوفان تو ڈر جائیں گے اک دن
جو بات کہی ہے وہ مکر جائیں گے اک دن

یہ زندگی لے جا رہی ہے موت کی جانب
وہ وقت ابھی دور نہیں مر جائیں گے اک دن

چھایا ہے اندھیرا مرے چاروِں ہی طرف سے
ہم وقت سے پہلے ہی گزر جائیں گے اک دن

قسمیں نہ وہ وعدے نہیں ہوں گے کبھی پورے
ہم ساتھ نہیں ہوں گے بچھڑ جائیں گے اک دن

کوئی بھی سہولت تو میسر ہی نہیں ہے
غربت کے سبب حد سے گزر جائیں گے اک دن

غربت ہے بہت جینا ہے دشوار سبھی کا
ناگفتہ ہیں حالات سنور جائیں گے اک دن

شہزاد لگاتار ہی مصروفِ سخن ہیں
کم ذات نہیں ہیں وہ سدھر جائیں گے اک دن

Rate it:
Views: 217
25 Nov, 2022