آیاتِ محبت کی تلاوت نہیں کرئے
لگتا ہے یہاں لوگ عبادت نہیں کرتے
یہ قید سکھا دیتی ہے آدابِ محبت
پنجرے میں پرندے بھی شرارت نہیں کرئے
انجامِ وفا سوچ کراقرار کرو تم
آغاز میں سب لوگ سیاست نہیں کرتے
اب وہ بھی کسی بات پہ نالاں نہیں ہوتا
اب ہم بھی کسی بات پہ حرت نہیں کرئے
یہ سوچ کر اس در پہ پڑا رہتا ہوں عادس
دیوانے کبھی دشت سے ہجرت نہیں کرئے