اس شخص کی اآنکھوں میں کبھی پانی نہیں دیکھا
دل میں جو کبھی جھانکا تو سمندر کر بپھرتا دیکھا
سچ ہے اسے زمانے کی سرد مہری نےکر دیا ایسا
اسکے نرم اور شفاف دل کو برف ہوتے دیکھا
کہتے ہیں لوگ بہت منہ پھٹ و مغرور ہے وہ
جس نے بھی اسکی زنرگی میں جھانکاائینہ دیکھا
دل تو اسقدر شفاف پانی کی طرح ہے اسکا
ہم نے بہتے ہوئے پانی میں اپنا عکس ٹہرا دیکھا
نقب زن ہو یا مہرباں ہر اک کے کام اتے دیکھا
کسی پر نم نین کو دیکھ کراسکے دل کو پگھلتے دیکھا
اپنے پرائیوں نے ڈھائے کتنے ہی ظلم اسپر
بلند حوصلوں کواسکے چہرے پر تبسم سا سجا دیکھا