اب اٹھاؤ نقاب آنکھوں سے
Poet: صابر دت By: گل, Quettaاب اٹھاؤ نقاب آنکھوں سے
ہم بھی چن لیں گلاب آنکھوں سے
آپ کے پاس مے کے پیالے ہیں
ہم پئیں گے شراب آنکھوں سے
لاکھ روکا تمہارے آنچل نے
ہم نے دیکھا حجاب آنکھوں سے
الجھی الجھی ہے زلف ساون کی
برسا برسا شباب آنکھوں سے
لوگ کرتے ہیں خواب کی باتیں
ہم نے دیکھا ہے خواب آنکھوں سے
آبرو رکھ لو آج موسم کی
مل گیا ہے جواب آنکھوں سے
More Love / Romantic Poetry






