اب بس اس سے ملنے کی خواہش نہی رہی
اور ایسا بھی نہیں کہ اس کو بھول گیا ہوں
تیرے بعد کتنے کانٹوں بھرے رستوں سے گزرا ہوں
اور یوں بھی نہی ارادہ ترک کر گیا ہوں
میں تا عمر تیری آنکھوں کا دیوانہ بنا رہا
اور ایسا بھی نہیں کہ تیرا مسکرانا بھول گیا ہوں
تو نے جس قدر بے رخی سے ٹھکرایا ہے ہمیں
باوجود اس کے تیرا ادب نہیں بھلایا ہوں
فانی تیرے بعد کون اتنا یاد کرے گا اس کو
ماتم کرے گا کہ حسن ہوں سراہا جانا مانگتا ہوں