اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaچاند کو چاندی سے پیار ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
دعاؤں میں تیرا ہی نام ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
پرندوں کو ہواؤں پے اعتبار ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
شبنم کی بوندؤں کو پھولوں سے پیار ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
ہواؤں کی سرگوشی میں تیرا احساس ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
ساقی کے ہاتھ میں جام ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
کنارے کو لہروں پے مان ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
دل کی ہر دھڑکن میں تیرا نام ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
مہندی سے ہی ہاتھ لال ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
میرے شعروں کی تو ہی شان ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
آنکھوں میں سجا اک ہی خواب ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
دیے کو باندی پے ناز ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
تیری یادوں میں پیار ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
ہاتھوں میں لکیروں کا جال ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے
بارش میں روتا آسمان ہوتا ہے
کہ اب بھی تیرا انتظار ہوتا ہے






