اب بھی عشق دسترس لے آئے گا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اب بھی عشق دسترس لے آئے گا
تو مجھے برباد ہونے سے کون بچائے گا

میری ابھلاشا کے آداب مضر رہے
کہ فطرت سے من بہل جائے گا

اس چمن میں خوشبوء مہکانے لیئے
سنا ہے آج کوئی اپنی ادا سے آئے گا

باہر ہے جلووں کے سوداگری
اے دل تو کس کس کو خدا بنائے گا

پتوں پہ شبنم کے قطرے نے گر کر کہا
کسی کی یاد کا تلاطم صَبا کو رلائے گا

مانا کہ وقت قسمت کا دھنی رہا ہے
تو پھر تقدیر کا فیصلہ کون سنائے گا

اک اُدھار کی زندگی جینے کے بعد سنتوشؔ
ہر شخص موت کے قابل ہو جائے گا

 

Rate it:
Views: 379
02 Jan, 2011