اب تو لب پہ شمیمءدعا نہیں آتی دریچےکھلےرکھتاہوں بادصبانہیں آتی پہلے تو آجاتی تھی وہ بن بلائے اب مجھے ملنےوہ بےوفانہیں آتی جو ہر شام مجھے بام سےپکارا کرتی تھی اب کانوں میں اس کی ندا نہیں آتی