اب تک کسی سےدل لگایا نہیں ہے
رات کی نیند دن کاچین گنوایانہیں ہے
کیسےنئےمحبوب کو خوش رکھنا ہے
یہ قرینہ ہمیں کسی نےسکھایا نہیں ہے
اس کی ہر چیزاسی طرح پڑی ہوئی ہے
ہم نےاس کی نشانیوں کوہلایا نہیں ہے
اپنی ذات کو میری کمزوری سمجھتارہا
بچھڑتےوقت ایک بھی آنسو بھایانہیں ہے