اب خود کو یوں سزا دیتا ہوں ہتھیلی پہ تیرانام لکھ کرمٹادیتا ہوں میرےاشک جب رکنے کانام نہیں لیتے تیرےنام کی اک محفل سجادیتا ہوں ٰیہ الگ بات کہ تیرے دل تک نہ پہنچی دن میں کئی بار تجھ کو صدا دیتا ہوں