Add Poetry

اب ڈھلک جائے نہ آنکھوں سے ستارہ کوئی

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

جس کو اپنوں کا نہ مل پائے سہارا کوئی
ایسا بھی ہوتا ہے تقدیر کا مارا کوئی ؟

دل کی کشتی ہے شکستہ و غموں کے طوفاں
ایسے میں آس کا مل جائے کنارہ کوئی

ہم ملے ہیں تو مراسم کی حفاظت کر لیں
گر بچھڑ جائے تو ملتا ہے دوبارہ کوئی ؟

اپنی الفت کا میں اظہار تو کر دوں جانم
مجھ کو اقرار کا مل جائے اشارہ کوئی

آپ کے شعروں نے اک آگ لگا دی دل میں
اور دامن بھی جلا دے نہ شرارہ کوئی

آپ کا حکم تھا سو ترک محبت ہے حضور
اب ڈھلک جائے نہ آنکھوں سے ستارہ کوئی

زیست تنہا سی گزاری ہے اداسی اوڑھے
زندگی ایسی بھی کرتا ہے گوارہ کوئی ؟

جانے کیوں یاد وہ آ جاتا ہے زاہد ، جب بھی
شام کے بعد چمکتا ہے ستارہ کوئی

Rate it:
Views: 633
12 Aug, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets