اب کس کا ہے تم کو انتظار
کیوں کسی کے لیے بے قرار
چھوڑ دو یہ تمام سلسلے تم
یہاں پر تو کسی کا نہیں اعتبار
جس کو چاہا حد سے بڑھ کر
وہ ہی کرتا ہے کسی اور سے پیار
تم کس کے تھے اور کس کس کے ہوگے
لاکھوں ہیں تیری محبت میں گرفتار
کبھی مصدق کی طرف بھی دیکھ لینا
وہ بھی پڑا ہے تیرے عشق میں بیمار