Add Poetry

اب کہہ دو وہ سب جھوٹ تھا (2)

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL, Gujranwala

چھت پہ کھڑے ہو کے دھوپ میں
مئی ، جون کی شدید گرمی میں
اَیڑیاں اُٹھا کے میرا انتظار کرنا
ہاتھ ماتھے پہ رکھ کر بے چینی میں
مجھے صدا دینی ، مجھے تلاش کرنا
بے قراری تری ، و ہ تری دیوانگی
اب کہہ دو
وہ سب جھوٹ تھا

مجھے اِس راز سے آشنا کر دو
انتظار جھوٹا تھا یا دیدار ترا
اظہار جھوٹاتھا یا انکار ترا
صرف اِس راز سے
پردہ اُٹھاؤ جاناں!
اب جھوٹ ہے یا
تب جھوٹ تھا
نہال کو بتلاؤ جاناں!
کب جھوٹ تھا
اب کہہ دو
وہ سب جھوٹ تھا
اب کہہ دو،
کہ
سب جھوٹ تھا
 

Rate it:
Views: 403
04 Jul, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets