اب کہے بھی تو کیا دل سے

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

اب کہے بھی تو کیا دل سے
جب ہو ہی گئی خطادل سے

دل کے ارمانوں سے جُڑ کے
وہ توڑ گئے ہر رشتہ دل سے

رو دیا زارو زار بے چارہ
کہاں ہے جب یہ پوچھا دل سے

اعتبار نہ کر حُسن والوں پے
کہی بار میں نے کہا دل سے

سانس جُدا ہو رہی ہو جیسے
وہ کچھ یُوں ہوا جُدا دل سے

مفلسی  اصطراب اور آنسو
میرے دل کو ترے مِلا دل سے

مرنے کے علاوہ دعا اب نہال
کیا نکلے گی غم ذدہ دل سے
 

Rate it:
Views: 442
28 Oct, 2013