اب کیا زندگی کی تمنا رھی
نہ منزل رھی نہ وہ گلی رھی
اب کہا گیا وہ نہ ھمارا رھا
کس طرف وہ خدارہ گیا
کس کی محبت میں وہ مارا گیا
اب تو میرا دل بھی مارا گیا
میری امید کا جنازہ نکلا
کیا آسمان میں ٹوٹا ستارہ نکلا
میں نے جو اونچی اڑان جو اڑھی
ماری گئی زمین میں گرھی