اب ہمیں کیا گھبرانا گردش ایام سے

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

ہمیں کوئی غرض نہیں خاص وعام سے
ہم تو کام رکھتے ہیں اپنے کام سے

جب بھی ان کی گلی سےگزرتےہیں
وہ چھپ کردیکھتےرہتےہیں بام سے

بڑے مزے سے گزر رہی ہے زندگی
جب موت آئی سو جاہیں گےآرام سے

غم تو اصغر کے بچپن کہ ساتھی ہیں
اب ہمیں کیا گھبرانا گردش ایام سے

Rate it:
Views: 422
05 Mar, 2014