ابتدا عشق میں قصور آنکھوں کا تھا
ہمیں دیوانہ بنانا انکی باتوں کا تھا
ہم سے کبھی ملنا کبھی روٹھ جانا
یہ خوبصورت قصہ حسیں راتوں کا تھا
ان کی زد تھی ہم انہیں دیکھتے رہیں
ہمارے شانے پر زلفیں گرانا ان کا تھا
اس قدر آ گئے وہ قریب ہمارے
ہمیں اپنے پاس بلانا ان کا تھا