جس کے ہجر میں ہاؤ ہہو کر رہا ہوں
اسی سے وصل کی آرزو کر رہا ہوں
راتوں کو اس کی یاد میں رو رو کر
اپنی آنکھوں کو لہو لہو کر رہا ہوں
وہ میرے پہلو میں نہیں تو کیا
تصور میں اس سے گفتگو کر رہا ہوں
اس کی محبت بھری نگاہ کا محتاج ہوں
میں کب آرزؤئے رنگ و بو کر رہا ہوں
میں نماز عشق بھی پڑھوں گا ناصح
ابھی اس کی دید سے وضو کر رہا ہوں
جانتا ہوں میں اسے پا نہیں سکتا
جو مقدر میں نہیں اس کی جستجو کر رہا ہوں