ابھی تو اشک محبت بہا کے آئیں ہیں
Poet: رضا علی مکرم By: Razaali, India ایک شب میری حیات کو ایسی لگی نظر
تقدیرِے دست اپنا دیکھا نے لگی ہنر
گلشن تھےخوش بہت یہ ستاروں نے دی خبر
چمکا وہ چاند جیسے ہی دل کی زمین پر
ہم اپنی پوری حکومت لٹا کے آئیں ہیں
ابھی تو اشک محبت بہا کے آئیں ہیں
ابھی طلوع محبت کا کارواں ہوگا
صبح کے سینے سے اٹھتا ہوا دھواں ہوگا
دلوں کے حال سے واقف نہ پاسباں ہوگا
اور سر جھکائے وفاؤں کا آسماں ہوگا
وہ شاخ حُسنے قیامت بچا کے آئیں ہیں
ابھی تو اشک محبت بہا کے آئیں ہیں
نشے میں ڈوبی وہ راتیں ابھی بھی تازہ ہیں
نظر نظر سے تھیں باتیں ابھی بھی تازہ ہیں
شبِ فراق کی یادیں ابھی بھی تازہ ہیں
ہیں کتنا روئیں یہ آنکھیں ابھی بھی تازہ ہیں
قدم قدم پر ہم سانسیں بچھا کے آئیں ہیں
ابھی تو اشک محبت بہا کے آئیں ہیں
More Love / Romantic Poetry






