ابھی تو صرف اقتباس پڑھا ہے
Poet: درشہوار By: Suhaira Hassan, Attockابھی تو صرف اقتباس پڑھا ہے
ابھی تو پوری داستاں باقی ہے
ابھی تو گننے رہتے ہیں تارے
ابھی تو سارا آسماں باقی ہے
ابھی تو کٹنی ہیں راتیں کئی
ابھی تو ہجر کا زماں باقی ہے
ابھی تو ملگجا سا ہے اندھیرا
ابھی تو صبح کا نشاں باقی ہے
ابھی تو قلم میں بھری روشنائی
ابھی تو زندگی کا فساں باقی ہے
ابھی تو رتییں ہیں بدلیوں کی
ابھی تو ابرو باراں باقی ہے
ابھی تو ہے سودا دلوں کا ہوا
ابھی تو بدن میں جاں باقی ہے
ابھی تو سجنا سنورنا ہے مجھے
ابھی تو سجن کا پیماں باقی ہے
ابھی تو سہنا ہے درد و الم درشہوار
ابھی تو عشق کا امتحاں باقی ہے
More Love / Romantic Poetry






