ابھی تو میں نے یہ سوچا کہ اک نشیمن ہو پھرآندھیاں یہ کہاں سےاُمنڈ آئی ہیں بنادو ایک نشیمن تم اپنے لفظوں کا تمہاری شکل میں نعمت خدا سے پائی ہوں