ابھی مدہوش رہنے دو
Poet: Shama By: Shama Chaudhry, wales ukابھی خاموش رہنے دو ابھی مدہوش رہنے دو
مجھے ہر بات دل کی تم نگاہوں سے ہی کہنے دو
میں اک پتھرکی مورت کی طرح کب تک تجھے دیکھوں
مجھے تم آج جذبوں کے تلاطم میں بھی بہنے دو
ترنم بھی اگر پھوٹا تو سانسیں کانپ جائیں گی
مرے لب پہ ذرا تم اپنے لب کچھ دیر رہنے دو
بچھڑنے اور ملنے سے نئے موسم بھی بنتے ہیں
میری آغوش میں ان موسموں کو قید رہنے دو
گلابوں کی طرح تم مسکراؤ باغِ ہستی میں
مگر تم زخمِ دل کی ہر کسک مجھ کو ہی سہنے دو
More Love / Romantic Poetry






