سب بھلائو ذرا دیر کو تم
گنگنائو ذرا دیر کو تم
ہم زمانے سے اٹھنے لگے ہیں
بیٹھ جائو ذرا دیر کو تم
پھر بلانے کی ضد نہ کریں گے
آج آئو ذرا دیر کو تم
اپنی دنیا میں رہتے سدا ہو
دل میں آئو ذرا دیر کو تم
آسماں سے ملا ہے یہ رشتہ
گر نبھائو ذرا دیر کو تم
روٹھ کر تم چلے جانا بے شک
پر ستائو ذرا دیر کو تم