اتفاق کی عاشقی میں مجھے بے پرواہ نہ کرو
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiاتفاق کی عاشقی میں مجھے بے پرواہ نہ کرو
چلے بھی جانا ہے اک دن گمراہ نہ کرو
آنکھوں کے جھرنوں سے کیا بنا ہے آج تک
ہمیں تو بہاکے تم بڑے دریاء کرو
قیاس پر کائنات ختم تو نہیں ہوتی
بھل یہ صدائیں بھی کتنی بے بہا کرو
زندگی سے پہلے نابودی نہیں چاہیے
جہاں ابتدا ہوئی وہاں سے انتہا کرو
مہتابوں کے محیط میں بانہیں ہی نہیں
نہیں ملے کوئی تو خود کو ہی سہارا کرو
یہاں جینا بھی ایک ارتکاب جرُم ہے
مات ہی سہی اپنے خدا سے ملا کرو
More Love / Romantic Poetry






