اجازت دو کہ تمہیں پیار کریں
زندگی اپنی تمہارے نام کریں
فرصت ملے تو پاس آ کر بیٹھو
نگاہوں سے ہم کلام ہوں
اشاروں اشاروں میں دل کی بات کریں
قریب اتنا آو کے دھڑکنیں بھی سنائی دیں
دو موقعہ دھڑکنوں کو بھی
کچھ دیر کو وہ بھی بات کریں
تیرے کاندھے پر سر رکھ سو جائیں
بیدار ہوں نیند سے تو تیرا دیدار کریں
تیری آواز یوں بس جاے کانوں میں
وہ بھی کچھ اور سننے سے انکار کریں
وجود کا میرے ہر حصہ تیری قربت چاہے
اجازت ہو تو اپنی ہر چیز کو تیرے نام کریں