Add Poetry

اجاڑ کر کسی کو بستی بساتے نہیں

Poet: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد

اجاڑ کر کسی کو بستی بساتے نہیں
کچی دیواروں پہ گھر بناتے نہیں

مکافات ء عمل کا ہے دستور جاری
چاہنے والوں کو اپنے رلاتے نہیں

روٹھ جائیں نہ خواب تمہارے کہیں
اداس لوگوں پہ یوں مسکراتے نہیں

بے رخی بھی سنو اتنی اچھی نہیں
بے تاب نظروں کو اتنا ستاتے نہیں

ساتھ چلے دو قدم جو چھوڑ جاۓ ہمیں
چہرے ہم وہ کبھی بھلاتے نہیں

پیما تو بہت کرتے ہیں مگر
وقت پر لوگ کوئی نبھاتے نہیں

تم تو تم ہو تمہیں بھول جائیں کیسے
ہم تو بھٹکے پرندوں کو اڑاتے نہیں

کٹ نہ جاۓ عمر یوں ہی کہیں
تم تو بات کوئی بناتے نہیں

مانگ لیں گے کسی روز رب سے تمہیں
ستارے قسمت کے جو ملاتے نہیں

تھام کر ہاتھ سفر میں عنبر
دشوار رستوں پہ چھوڑ جاتے نہیں

Rate it:
Views: 393
02 Jan, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets