اجنبی مر جائے گا
Poet: UA By: UA, Lahoreشعر جو ہو جائے تو کچھ وقت گزر جائے گا
ورنہ تو اس شہر میں یہ اجنبی مر جائے گا
میں اپنی آنکھوں میں جو خواب سجائے ہیں
میرا جیون انہی خوابوں میں سنور جائے گا
جانے کس راہ پہ چلتے چلتے منزل مل جائے
بس یہی سوچتے سوچتے وقت گزر جائے گا
ہم بھی اس کے وعدے پہ اعتبار نہ کرتے
گر ہمیں معلوم ہوتا وہ بھی مکر جائے گا
آج بھی یہ سوچ کر اس راہ پہ چلتا ہوں میں
مجھ کو یقیں ہے ایک دن وہ بھی ادھر آئے گا
عظمٰی کبھی یہ زندگی سمندر کے حوالے تو کرو
موجوں سے الجھتا ہوا بیڑہ ایک دن تر جائے گا
More General Poetry








