احساس الم دل سے جدا کر نہ سکے ہم اے دوست تیرے غم سے وفا کر نہ سکے ہم جب بیٹھ گئے پھر تیرے کوچے سے نہ اٹھے یاں پیر و یباد صبا کر نہ سکے ہم زندہ ہی چلے آئے در یار سے کیفی اک فرض محبت بھی ادا کر نہ سکے ہم