اداس دل ہے اداس چہرہ
اداس آنکھوں کو کیا کروں گا
جو تم کہو تو میں روک ڈالوں
میں چلتی سانسوں کو کیا کروں گا
بے نام وعدے اور تسلیاں
جو تم چاہو تو لوٹا دوں تم کو
میں تمہارے وعدوں کو کیا کروں گا
میرے دل میں بکھری پڑی ہیں
کبھی جو آؤ تو سمیٹو ان کو
خود ہی سوچو اور خود ہی بتاو
میں تمہاری یادوں کو کیا کروں گا
میری ہر اک گفتگو میں
تمہارا ہی ذکر تھا شامل
نام تمہارا جو چھن گیا تو
تمہاری باتوں کو کیا کروں گا
ہجوم دنیا میں دن میرا
آخرکٹ ہی جائے گا قیصر
شام ڈھلے جب یاد آئی
تنہا راتوں کو کیا کروں گا