اداسی کے دن گئے
Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSAدیکھا جو حسن یار تو اداسی کے دن گئے
چھایا آنکھوں میں خمار تو اداسی کے دن گئے
اسکے سحر کی رنگینیاں چھائیں تھیں ہر طرف
یوں بڑھتا گیا غبار تو اداسی کے دن گئے
سمٹتا رھا وہ حسن فضاؤں میں اس طرح
کہ چہرے پہ آئی بہار تو اداسی کے دن گئے
دھندلا گیا ھے آئینہ کہ تھا عکس میں غرور
ھوا عشق کا کاروبار تو اداسی کے دن گئے
تھے شام کی خموشی میں چھپے ملن کے سرور
پھر رات ھوئی جو بیدار تو اداسی کے دن گئے
More Love / Romantic Poetry






